بھارت کی سرپرستی میں ٹی ٹی پی اور بی ایل اے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہیں، شواہد موجود ہیں: پاکستانی قونصلر

FB IMG 1765942641344 1




نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کے قونصلر گل قیصر سروانی نے کہا ہے کہ ایسے واضح اور ناقابلِ تردید شواہد موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارت کی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گرد گروپوں میں تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) شامل ہیں، جنہوں نے پاکستان میں متعدد دہشت گرد حملے کیے۔
اقوام متحدہ کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی قونصلر نے کہا کہ بھارت خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے دہشت گرد تنظیموں کو مالی، لاجسٹک اور انٹیلی جنس معاونت فراہم کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے دہشت گرد نیٹ ورکس نہ صرف پاکستان کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں بلکہ یہ علاقائی امن کے لیے بھی سنگین چیلنج بن چکے ہیں۔
گل قیصر سروانی نے بتایا کہ پاکستان نے بارہا اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے سامنے ٹھوس شواہد پیش کیے ہیں، جن میں گرفتار دہشت گردوں کے اعترافی بیانات، مالی لین دین کے ریکارڈ اور سرحد پار روابط شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان شواہد سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ بھارت منظم طریقے سے پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔
پاکستانی قونصلر نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کے ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کے کردار کا نوٹس لے اور ایسے اقدامات کرے جو خطے میں پائیدار امن اور استحکام کو یقینی بنا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری جانی و مالی قربانیاں دے چکا ہے اور عالمی امن کے لیے اپنی ذمہ داریاں نبھاتا رہے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی معیار کے مطابق بلاامتیاز کارروائی کی جائے، تاکہ خطے میں امن و سلامتی کو لاحق خطرات کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔

متعلقہ پوسٹ