سندھ کے شہر سکھر میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی میراتھن 2025 ’دا ہوپ‘ کے منتظمین نے کہا کہ کہ اس ایونٹ نے نہ صرف کھیلوں کے فروغ بلکہ پاکستان کے مثبت اور پرامن چہرے اور سیاحت کو عالمی سطح پر اجاگر کیا۔
لوک سہائتا میراتھن کے چیئرمین ڈی آئی جی سید پیر محمد شاہ نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ اس میراتھن میں پندرہ ممالک کے بین الاقوامی ایتھلیٹس سمیت ملک بھر سے تین ہزار سے زائد مرد و خواتین رنرز نے حصہ لیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس میراتھن کا مقصد نوجوانوں کو صحت مند سرگرمیوں کی جانب راغب کرنا، کھیلوں کے ذریعے امن کا پیغام دینا، سکھر کو بین الاقوامی سپورٹس میپ پر نمایاں کرنا اور مقامی سیاحت کو فروغ دینا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح کے ایتھلیٹس کی سکھر آمد اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان محفوظ اور کھیلوں کے لیے موزوں ملک ہے۔
میئر سکھر اور ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے بتایا کہ لوک سہائتا میراتھن ’ورلڈ ایتھیلیٹکس‘ اور ’ایسوسی ایشن آف انٹرنیشنل میراتھن اور ڈسٹنس ریسز (اے آئی ایم ایس) سے سرٹیفائیڈ ہے، جو اسے پاکستان کے چند عالمی معیار کے میراتھن ایونٹس میں شامل کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کینیا، ایتھوپیا، مراکش، اٹلی، جاپان، یوگنڈا اور برطانیہ سمیت متعدد ممالک کے ایتھلیٹس کی شرکت اس ایونٹ کی عالمی اہمیت کا واضح ثبوت ہے جبکہ مقامی سطح پر یہ میراتھن سکھر کے لیے ایک بڑا اعزاز ہے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مردوں کی فل میراتھن (42.195 کلومیٹر میں پہلی پوزیشن مراکش کے الیوسوف عبدالماجد نے حاصل کی جب کہ ایتھوپیا کے نیبرو دوسری اور کینیا کے جیکسن مائییا نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
خواتین کی 10 کلومیٹر ریس کینیا کی میونی متوکو نے جیتی۔ جاپان کی یوکو ایریگوچی دوسری جب کہ تیسری پوزیشن پاکستان کی ماہ نور افضل نے حاصل کی۔
ریس کے بعد ملکی و غیر ملکی ایتھلیٹس نے انتظامات کو مثالی قرار دیا۔
بین الاقوامی کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے، یہاں کے لوگ نہایت مہمان نواز ہیں اور سکھر میں انہیں عالمی معیار کی سہولیات فراہم کی گئیں۔
پاکستانی رنرز کے مطابق ایسے ایونٹس نوجوانوں کو کھیلوں کی جانب راغب کرنے اور مثبت سرگرمیوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

