کراچی:
سندھ حکومت نے صوبے بھر میں تاریخی عمارتوں کے سروے کا فیصلہ کرلیا۔
چیف سیکریٹری سندھ کی زیر صدارت ثقافتی ورثہ سے متعلق مشاورتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹریز ثقافت، ورکس اینڈ سروسز، ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ڈائریکٹر جنرل محکمہ آثارِ قدیمہ نے شرکت کی۔
کمیٹی کے رکن حمید ہارون، معروف ماہرِ آثار قدیمہ ڈاکٹر کلیم اللہ لاشاری اور آرکیٹیکچرل کنسلٹنٹ سہیل احمد کلہوڑو بھی اجلاس میں شریک تھے۔
چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے کہا کہ صوبے میں ہیریٹیج عمارتوں کا آخری سروے 2017 میں کیا گیا تھا جس میں 3371 عمارتیں ورثہ قرار دی گئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ عمارتوں کی موجودہ حالت کا جائزہ لینا، نئی ورثہ عمارتوں کی نشاندہی کرنا اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا ناگزیر ہو چکا ہے۔
چیف سیکریٹری سندھ نے ورثہ محکمہ کی ٹیکنیکل کمیٹی کے سیکریٹریٹ کو مضبوط بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنیکل کمیٹی کی سیکریٹریٹ سپورٹ کہ لئے اہل اور قابل افسران کی مارکیٹ سے بھرتیاں کی جائیں۔
اجلاس میں ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کے تحفظ کے لیے قوانین کو مزید سخت اور مؤثر بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

