تبلیغی جماعت معاملہ: دہلی ہائی کورٹ نے 70 افراد کے خلاف 16 مقدمات خارج کر دیے

نئی دہلی (خصوصی نمائندہ) — دہلی ہائی کورٹ نے تبلیغی جماعت کے معاملے میں غیر ملکی شہریوں سمیت 70 افراد کے خلاف دائر 16 مقدمات کو خارج کر دیا ہے۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف مناسب شواہد موجود نہیں تھے جو مجرمانہ کارروائی کے لیے کافی ہوتے۔یہ مقدمات 2020 میں اُس وقت درج کیے گئے تھے جب دہلی کے نظام الدین مرکز میں تبلیغی جماعت کا اجتماع ہوا تھا، اور بعد ازاں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے تناظر میں اسے ملک گیر تنازعہ کا حصہ بنایا گیا تھا۔ہائی کورٹ نے واضح کیا کہ پولیس کی جانب سے مقدمات میں تاخیر اور ناقص شواہد نے قانونی کارروائی کو غیر مؤثر بنا دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں اس بات پر بھی زور دیا کہ انصاف کی فراہمی میں شفافیت اور غیرجانبداری ضروری ہے، اور محض شک کی بنیاد پر کسی کو مجرم نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔عدالتی فیصلے کے بعد قانونی ماہرین اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسے انصاف کی فتح قرار دیا ہے، جب کہ کئی حلقوں نے اس پورے معاملے میں مسلمانوں کو نشانہ بنائے جانے پر دوبارہ سوال اٹھائے ہیں۔یاد رہے کہ تبلیغی جماعت معاملے میں سینکڑوں غیر ملکی شہریوں کو بھی طویل عرصے تک حراست میں رکھا گیا تھا، جن پر ویزا کی خلاف ورزی اور لاک ڈاؤن کی ہدایات کی عدم تعمیل کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ بعد ازاں کئی عدالتوں نے انہیں بے قصور قرار دیتے ہوئے مقدمات ختم کیے تھے

متعلقہ پوسٹ