اسلام آباد (وائس آف جرمنی ) — عالمی بینک نے اپنی تازہ رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں حالیہ شدید سیلابوں کے اثرات سے نہ صرف معاشی ترقی کی رفتار سست پڑ سکتی ہے بلکہ مہنگائی میں اضافے کا بھی شدید خدشہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق زرعی شعبے کو ہونے والے بڑے پیمانے پر نقصان سے غذائی اجناس کی پیداوار متاثر ہوگی، جس کے نتیجے میں خوراک کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے۔ عالمی بینک نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فصلوں، مویشیوں اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس کا اثر مجموعی قومی معیشت پر پڑے گا۔
ادارے نے اندازہ لگایا ہے کہ اگر بحالی اور امدادی کاموں میں تاخیر ہوئی تو رواں مالی سال میں شرحِ نمو (GDP growth) میں نمایاں کمی ہوسکتی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے خطرات سے نمٹنے کے لیے فوری اصلاحات اور مؤثر پالیسی اقدامات کی ضرورت ہے، تاکہ مستقبل میں قدرتی آفات کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
عالمی بینک نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں زرعی بحالی، پانی کے بہتر انتظام اور سماجی تحفظ کے پروگراموں پر خصوصی توجہ دے تاکہ غریب طبقے کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔