لاہور (انٹرنیشنل کارسپونڈنٹ پنجاب محمد شہزاد سے)
لاہور ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی نو مئی فیصل آباد مقدمے میں بریت کی درخواست خارج کرنے کے خلاف دائر اپیل مسترد کر دی۔
عدالت میں سماعت کے دوران فواد چوہدری کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ:انہیں فیصل آباد کے مقدمے میں ڈیڑھ سال بعد نامزد کیا گیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت (ATC) میں صرف دو گواہ پیش کیے گئے جن کے بیانات میں واضح تضادات موجود تھے۔عدالت سے استدعا کی گئی کہ اے ٹی سی کا بریت کی درخواست خارج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
جسٹس عالیہ نیلم کے ریمارکس:
"ہم نے آپ کا پورا کیس پڑھ لیا ہے، اے ٹی سی کے فیصلے میں کیا خرابی ہے؟”
"اگر گواہ آپ کے حق میں ہیں تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، آپ کا کیس تو بریت کا ہے، آپ کو خوش ہونا چاہیے۔””عدالت کسی مرحلے پر اپنی رائے ظاہر نہیں کر سکتی کیونکہ ان مقدمات میں بے شمار ملزمان شامل ہیں، اور رائے دینے سے دیگر کیسز متاثر ہو سکتے ہیں۔”وکیل کی جانب سے کیس ملتوی کرنے کی استدعا:
فواد چوہدری کے وکیل نجیب فیصل نے مؤقف اپنایا کہ آج سینئر وکیل احسن بھون مصروف ہیں، لہٰذا کیس ملتوی کیا جائے۔
جسٹس عالیہ نیلم نے جواب دیا: "آپ بڑے قابل وکیل ہیں، آپ نے اچھے دلائل دیے، ہم نے کیس کا ایک صفحہ پڑھا ہے، آپ کے کندھے بہت مضبوط ہیں، حوصلہ رکھیں۔”