برلن: جرمنی کی ایک عدالت نے عراق سے تعلق رکھنے والے ملک بدر یزیدی خاندان کی واپسی کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ خاندان کی ملک بدری قانونی تقاضوں کے مطابق عمل میں لائی گئی تھی، اس لیے انہیں واپس لانے کی کوئی بنیاد نہیں بنتی۔
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب انسانی حقوق کی تنظیموں اور مہاجرین کے حامی گروپوں نے اس خاندان کے تحفظ اور مستقبل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یزیدی برادری ماضی میں عراق میں شدت پسند تنظیم "داعش” کے ہاتھوں سنگین مظالم اور نسل کشی کا نشانہ بنی، اس لیے ان کی جان کو اب بھی خطرات لاحق ہیں۔
واضح رہے کہ داعش نے 2014 میں یزیدی آبادی پر حملہ کر کے ہزاروں افراد کو ہلاک اور خواتین کو غلام بنا لیا تھا، جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے تھے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ یزیدی مہاجرین کو ملک بدر کرنا بین الاقوامی انسانی اصولوں کے منافی ہے۔