اسرائیل کا یمن پر بڑا فضائی حملہ، حوثی وزیرِاعظم اور 12 وزراء ہلاک

Screenshot 20250830 230939


یمن کے حوثی گروپ نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے میں ان کی نام نہاد حکومت کے وزیرِاعظم احمد الرہوی اور کابینہ کے 12 وزراء ہلاک ہوگئے ہیں۔
حوثیوں کے مطابق یہ حملہ جمعرات کو دارالحکومت صنعاء میں اس وقت کیا گیا جب احمد الرہوی وزراء کے ایک گروپ کے ساتھ ایک ورکشاپ میں شریک تھے۔ بیان میں مزید وزراء کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی گئی ہے، تاہم درست تعداد اور نام ظاہر نہیں کیے گئے۔
الجزیرہ کے مطابق احمد الرہوی حوثیوں کے زیرِ کنٹرول علاقوں میں قائم حکومت کے سربراہ کی حیثیت سے کام کر رہے تھے۔
اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا ہے کہ جمعرات کو ’’حوثی دہشت گرد حکومت کے فوجی ہدف‘‘ کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل حالیہ مہینوں میں متعدد بار حوثی تنصیبات کو نشانہ بنا چکا ہے۔ حوثی باغی باقاعدگی سے اسرائیل اور مغربی جہاز رانی پر حملے کر رہے ہیں، جنہیں وہ فلسطینیوں سے یکجہتی قرار دیتے ہیں۔
حوثی صدارتی دفتر نے کہا ہے کہ مہلک حملے کے باوجود ان کے حکومتی ادارے بدستور اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے۔
اسرائیلی میڈیا نے فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ حملے میں پوری حوثی کابینہ کو نشانہ بنایا گیا، جس میں وزیرِاعظم اور 12 وزراء شامل تھے۔ تاہم ہلاکتوں کی حتمی تعداد اب تک سامنے نہیں آ سکی۔
یہ حملہ 24 اگست کو صنعاء پر ہونے والے فضائی حملے کے چند روز بعد ہوا، جس میں 10 افراد ہلاک اور 90 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ اُس وقت بھی اسرائیل نے صدارتی محل اور فوجی مراکز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔

متعلقہ پوسٹ