اسلام آباد:(فائزہ یونس نمائندہ خصوصی )
اسلام آباد کے سینئر صحافی ڈپلومیٹک رپورٹر سعداللہ سیال ہوائی فائرنگ میں شدید زخمی ہو گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق وہ گلبرگ گرین میں ہوٹل پر دوستوں کیساتھ چائے پی رہے تھے کہ اچانک ایک گولی ان کے سر کو چیرتی ہوئی کندھے میں جا لگی۔ انہیں فوری طور پر پمز اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد حالت کی سنگینی کے باعث سی ایم ایچ ریفر کر دیا گیا۔ ڈاکٹرز کے مطابق سعداللہ سیال کو فوری اور بھرپور علاج کی ضرورت ہے۔ صحافتی حلقوں نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے فوری اور مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب یہ واقعہ اسلام آباد پولیس کی کارکردگی پر بڑے سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں آئے روز ہوائی فائرنگ، چوری، ڈکیتی، قتل اور اغواء کی وارداتیں معمول بنتی جا رہی ہیں جبکہ پولیس کی توجہ شہریوں کے تحفظ کے بجائے دیگر سرگرمیوں پر مرکوز دکھائی دیتی ہے۔ مختلف علاقوں میں منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ عناصر سے مبینہ منتھلیاں وصول کرنا اور سیاسی سرگرمیوں پر طاقت صرف کرنا پولیس کی اولین ترجیح بن چکا ہے۔
صحافتی و سماجی حلقوں نے کہا ہے کہ اگر اسلام آباد جیسے شہر میں سینئر صحافی بھی محفوظ نہیں تو عام شہریوں کی جان و مال کا اللہ ہی حافظ ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیر داخلہ اور وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعے کا فوری نوٹس لیں اور آئی جی اسلام آباد کو کٹہرے میں کھڑا کریں۔

