پنجاب اور سندھ میں بدترین سیلاب نے تباہی کی نئی داستانیں رقم کر دیں، ہزاروں افراد بے گھر اور فصلیں تباہ، پاکستان نے بھارت کی آبی جارحیت کو موجودہ صورتحال کا ذمہ دار قرار دے دیا

Screenshot 20250907 170030 1



لاہور/کراچی(نمائندہ خصوصی) — دریائے سندھ اور اس کے معاون دریاؤں میں پانی کی سطح میں غیر معمولی اضافہ ہونے کے بعد پنجاب اور سندھ کے کئی علاقے شدید سیلاب کی لپیٹ میں آگئے۔ نشیبی دیہات زیرِ آب آنے سے ہزاروں خاندان بے گھر ہو گئے جبکہ وسیع رقبے پر کھڑی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔
سیلابی ریلے نے رابطہ سڑکیں، پل اور مکانات بہا دیے ہیں، متاثرہ علاقوں میں خوراک، ادویات اور پینے کے صاف پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ امدادی اداروں کے مطابق صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں درجنوں دیہات خالی کرائے گئے جبکہ ہزاروں افراد کو کشتیوں اور ریسکیو آپریشنز کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے اچانک اور بغیر اطلاع پانی چھوڑنے کے نتیجے میں پاکستان میں سیلابی صورتحال سنگین تر ہوئی ہے، جو آبی جارحیت اور معاہدہ سندھ طاس کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیراعلیٰ سندھ نے متاثرہ اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔ پاک فوج اور رینجرز بھی امدادی کارروائیوں میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں۔
ادھر ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آئندہ چند روز میں مزید پانی آنے سے صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ دریاؤں کے کناروں اور نشیبی علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔

متعلقہ پوسٹ