کھٹمنڈو (مانیٹرنگ ڈیسک) نیپال میں بدھ کے روز فوجی اہلکاروں نے سڑکوں اور گلیوں میں گشت شروع کر دیا، امن و امان کی بحالی کے لیے کرفیو نافذ ہے اور شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ فوج کی موجودگی کے بعد صورتحال قابو میں آتی دکھائی دے رہی ہے اور مظاہرے نہ ہونے کے برابر رہ گئے ہیں۔
فوجی اہلکار کرفیو کے دوران لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تلقین کر رہے ہیں جبکہ سڑکوں پر ناکے لگا کر سخت تلاشی بھی لی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ پیر کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی بندش کے خلاف شروع ہونے والے مظاہرے پرتشدد شکل اختیار کر گئے تھے۔ پولیس کی فائرنگ سے کم از کم 19 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد ملک بھر میں بدامنی پھیل گئی۔ مشتعل مظاہرین نے پارلیمنٹ سمیت کئی سرکاری عمارتوں اور سیاسی رہنماؤں کے گھروں کو نذرِ آتش کر دیا۔
شدید ہنگاموں کے نتیجے میں حکومت کو سوشل میڈیا پر عائد پابندی ہٹانا پڑی جبکہ منگل کے روز وزیراعظم اور متعدد وزرا کو اپنے عہدوں سے استعفیٰ دینا پڑا۔ تاہم فوج کی تعیناتی کے بعد اب حالات بتدریج معمول پر آ رہے ہیں۔