نیو یارک – اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکہ کے ویٹو کے باعث منظور نہ ہو سکی۔ قرارداد کو جمعرات کے روز 15 میں سے 14 اراکین نے منظور کیا تھا، تاہم امریکہ نے مخالفت میں ووٹ دیتے ہوئے اسے روک دیا۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ غزہ میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کی جائے، حماس اور دیگر گروپس کی تحویل میں موجود تمام یرغمالیوں کو رہا کیا جائے اور غزہ میں انسانی امداد پر عائد پابندیاں ختم کی جائیں۔
پاکستان نے امریکہ کے اس اقدام پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ویٹو کا استعمال عالمی برادری کے لیے ’’ایک تاریک لمحہ‘‘ ہے۔ دفترِ خارجہ کے مطابق اس فیصلے نے نہ صرف انسانی المیے کو مزید گہرا کیا ہے بلکہ عالمی انصاف کے تقاضوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے قرارداد کی ناکامی کے بعد غزہ شہر پر اپنی کارروائیوں میں مزید شدت پیدا کر دی ہے۔ اقوامِ متحدہ میں اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینن نے کہا کہ ’’اسرائیل کو اپنی جنگ کے لیے کسی جواز کی ضرورت نہیں‘‘۔ انہوں نے امریکی نائب ایلچی اورٹیگس کا شکریہ بھی ادا کیا جنہوں نے ویٹو استعمال کر کے اسرائیل کی حمایت کی۔
سیاسی مبصرین کے مطابق امریکہ کے اس اقدام نے مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی مزید بڑھا دی ہے اور عالمی سطح پر واشنگٹن کے کردار پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔