غزہ تنازع پر ڈونلڈ ٹرمپ کی متحرک سفارت کاری: مسلم ممالک کے نمائندوں سے ملاقات اور یو این جنرل اسمبلی سے خطاب آج

FB IMG 1758610529696 1



نیویارک – اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے جاری اجلاس کے دوران آج دنیا کی نظریں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر مرکوز ہیں، جو غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر مسلم ممالک کے نمائندوں سے ملاقات کے بعد عالمی فورم سے خطاب کریں گے۔
ذرائع کے مطابق ٹرمپ کی یہ ملاقات اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ اور سفارتی نمائندوں کے ساتھ ہو گی، جس میں غزہ میں جاری انسانی المیے، جنگ بندی کے امکانات اور امدادی سرگرمیوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر بات چیت کی جائے گی۔ مسلم نمائندے امید کر رہے ہیں کہ ٹرمپ خطے میں امن کے لیے کسی نئے لائحہ عمل یا تجویز کے ساتھ سامنے آئیں گے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق اس نشست میں سعودی عرب، ترکی، مصر، اردن اور قطر سمیت کئی اہم مسلم ممالک کے اعلیٰ سطحی نمائندے شریک ہوں گے۔ اجلاس میں یہ سوال بھی زیر غور آئے گا کہ امریکہ کس طرح اس بحران کے خاتمے میں مؤثر کردار ادا کر سکتا ہے۔
دن کے دوسرے حصے میں ٹرمپ جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔ توقع ہے کہ وہ اپنی تقریر میں نہ صرف مشرقِ وسطیٰ بلکہ روس-یوکرین تنازع، عالمی سلامتی، توانائی بحران اور امریکہ کی مستقبل کی خارجہ پالیسی ترجیحات پر بھی اظہار خیال کریں گے۔
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ خطاب اس لیے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ دنیا یہ دیکھنا چاہتی ہے کہ ٹرمپ دوبارہ عالمی سطح پر کس انداز میں قیادت پیش کرتے ہیں۔ بعض مبصرین کے مطابق اگر ٹرمپ غزہ میں جنگ بندی یا مذاکراتی عمل کے لیے کوئی واضح تجویز دیتے ہیں تو یہ نہ صرف مسلم دنیا بلکہ مغربی ممالک کے لیے بھی ایک بڑی پیش رفت ہو سکتی ہے۔

متعلقہ پوسٹ