واشنگٹن – وائٹ ہاؤس نے نئی H-1B ویزا پالیسی کے تحت فیس میں بھاری اضافے کی تصدیق کر دی ہے، جس کے بعد بھارتی ٹیکنالوجی انڈسٹری اور آؤٹ سورسنگ کمپنیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
اعلان کے مطابق H-1B ویزا کے لیے ایک لاکھ ڈالر کی فیس صرف ایک بار وصول کی جائے گی اور یہ صرف نئے درخواست دہندگان پر لاگو ہوگی۔ یعنی جو افراد پہلے سے اس ویزے پر کام کر رہے ہیں یا جن کی تجدید ہونی ہے، ان پر یہ فیس لاگو نہیں ہوگی۔
ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ بھارتی آئی ٹی کمپنیوں کے لیے مہنگا اور مشکل ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ وہ امریکی منڈی پر بڑی حد تک انحصار کرتی ہیں۔ کئی تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس اقدام سے امریکہ میں ہنر مند افراد کی کمی مزید بڑھ سکتی ہے اور کمپنیاں دوسرے ممالک کی طرف رجوع کرنے پر مجبور ہوں گی۔
امریکی حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ اقدام ’’امیگریشن سسٹم کو مزید منصفانہ اور شفاف‘‘ بنانے اور امریکی شہریوں کے لیے ملازمت کے مواقع بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے۔