فلسطینی ریاست کی سختی سے مخالفت کریں گے، اسرائیلی وزیراعظم — فلسطینی قیادت اور عالمی برادری نے ردِعمل دیا

Screenshot 20250921 212651 1



یروشلم: اسرائیلی وزیراعظم نے دوٹوک اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت کسی بھی صورت میں فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت نہیں کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنی سلامتی اور قومی مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسی کسی تجویز کو قبول نہیں کرے گا جو اسرائیل کے وجود کو خطرے میں ڈالے۔
اس بیان کے بعد فلسطینی قیادت نے شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم کا یہ موقف امن عمل کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کا رویہ بین الاقوامی قراردادوں اور دو ریاستی حل کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔
عالمی سطح پر بھی اسرائیلی وزیراعظم کے اس اعلان پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے نمائندوں نے دو ریاستی حل کو خطے میں پائیدار امن کی واحد ضمانت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو بین الاقوامی ذمہ داریوں کا احترام کرنا چاہیے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کا یہ موقف نہ صرف مشرقِ وسطیٰ میں امن کے امکانات کو مزید پیچیدہ بناتا ہے بلکہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو بھی ہوا دے سکتا ہے

متعلقہ پوسٹ