وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر کسی فیلڈ مارشل کو استثنیٰ دیا بھی جائے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 6 غیر مؤثر یا ختم ہو جاتا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ آئین کے مطابق سنگین غداری کے مقدمات کا اطلاق اُن تمام افراد پر ہوتا ہے جو آئین توڑنے یا معطل کرنے کے مرتکب ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین سے بالاتر کوئی نہیں، اور استثنیٰ یا عہدے کی بنیاد پر کسی کو جوابدہی سے نہیں بچایا جا سکتا۔
وزیرِ دفاع نے مزید کہا کہ عدلیہ اور پارلیمان دونوں کا فرض ہے کہ آئینی بالادستی کو یقینی بنائیں تاکہ مستقبل میں کوئی بھی شخص غیر آئینی اقدامات کی جرات نہ کرے۔

