بیجنگ: چین نے تائیوان کے معاملے پر امریکا کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے تناظر میں سخت جوابی کارروائی کرتے ہوئے 30 امریکی دفاعی کمپنیوں اور 10 اعلیٰ امریکی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزارت خارجہ نے ایک سرکاری بیان میں تصدیق کی ہے کہ یہ اقدام امریکا کی جانب سے تائیوان کو 11.1 ارب ڈالر مالیت کا ریکارڈ اسلحہ پیکج فروخت کرنے کے فیصلے کے ردعمل میں اٹھایا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تائیوان چین کی قومی سلامتی اور خودمختاری سے جڑا ایک نہایت حساس معاملہ ہے اور یہ بیجنگ کی ریڈ لائن ہے، جسے عبور کرنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ چینی وزارت خارجہ نے امریکا پر الزام عائد کیا کہ وہ تائیوان کو بھاری مقدار میں ہتھیار فروخت کر کے خطے میں کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے۔
چینی حکام کے مطابق پابندیوں کے تحت متعلقہ امریکی کمپنیوں اور افراد کے چین میں موجود تمام اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں، جبکہ انہیں چین میں کاروباری سرگرمیوں اور داخلے پر بھی مکمل پابندی کا سامنا ہوگا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام چین اور امریکا کے درمیان تائیوان کے معاملے پر بڑھتے ہوئے اسٹریٹجک تصادم کی ایک اور علامت ہے، جس کے عالمی اثرات بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔

