پیٹریاٹ سسٹم کی یوکرین منتقلی، تیاریوں میں تیزی: نیٹو کا اعلان

ویسبادن / واشنگٹن / کییف (مانیٹرنگ ڈیسک) — نیٹو نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین کو پیٹریاٹ فضائی دفاعی نظام کی جلد از جلد فراہمی کے لیے تیاریاں تیز کر دی گئی ہیں۔ نیٹو کے سپریم ملٹری کمانڈر الیگزوس گرینکیوچ نے جمعرات کے روز جرمن شہر ویسبادن میں ہونے والی ایک اہم کانفرنس میں اس پیش رفت کی تصدیق کی۔الیگزوس گرینکیوچ کے مطابق: "ہم جرمن اتحادیوں کے ساتھ قریبی تعاون کے تحت پیٹریاٹ سسٹمز کی منتقلی کے لیے سرگرم ہیں، اور مجھے جلد از جلد حرکت میں آنے کی ہدایت دی گئی ہے۔”امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ نیٹو کے ذریعے یوکرین کو پیٹریاٹ میزائل، بیٹریز اور دیگر فوجی ساز و سامان فراہم کر رہا ہے۔ ٹرمپ نے واضح کیا کہ: "یہ صرف میزائل نہیں بلکہ پیٹریاٹ بیٹریوں کے مکمل سیٹ کی صورت میں میدان جنگ میں جلد تعینات کیے جائیں گے۔”یہ بیان انہوں نے نیٹو کے نئے سیکریٹری جنرل مارک روٹے سے ملاقات کے دوران دیا، جس میں یوکرین کی جنگی کوششوں کو بھرپور سپورٹ فراہم کرنے کا عندیہ دیا گیا۔مارک روٹے نے بھی اس بات کی توثیق کی کہ نیٹو اور امریکہ کے درمیان ایک نئے دفاعی معاہدے کے تحت یوکرین کو "بڑی مقدار” میں فضائی دفاعی ہتھیار، میزائل اور گولہ بارود فراہم کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ: "یہ اقدام یوکرین کو روسی حملوں سے بچانے میں ایک فیصلہ کن کردار ادا کرے گا۔”صدر ٹرمپ کے مطابق اس فوجی امداد کی مالیت اربوں ڈالر میں ہے، اور اس کا خرچ نیٹو اور امریکہ مشترکہ طور پر برداشت کریں گے۔ نیٹو کی طرف سے مالی ادائیگی کی ضمانت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ مغربی دنیا روس کے خلاف یوکرین کے دفاع کو اپنی اجتماعی سلامتی کا حصہ سمجھ رہی ہے۔دوسری جانب، روس اور یوکرین کے درمیان سفارتی عمل اب بھی تعطل کا شکار ہے۔ ترکیہ میں 16 مئی اور 2 جون کو ہونے والے مذاکرات کے دو ادوار ناکام ہو چکے ہیں اور تیسرے دور کا تاحال کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔ ٹرمپ کی جانب سے صدر پوتن کو جنگ روکنے پر آمادہ کرنے کی کوششیں بھی اب تک بے نتیجہ رہی ہیں۔

متعلقہ پوسٹ