ٹرمپ کا 10 ارب ڈالر کا مقدمہ: ایپسٹین سے متعلق رپورٹ پر وال اسٹریٹ جرنل اور روپرٹ مرڈوک کو عدالت میں گھسیٹ لیا

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) — سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدنام فنانسر جیفری ایپسٹین سے متعلق ایک مبینہ طور پر ہتک آمیز رپورٹ پر معروف اخبار وال اسٹریٹ جرنل اور اس کے میڈیا ٹائیکون مالک روپرٹ مرڈوک کے خلاف کم از کم 10 ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ٹرمپ کے وکلاء کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وال اسٹریٹ جرنل نے ایک ایسی رپورٹ شائع کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ٹرمپ کے ایپسٹین کے ساتھ قریبی تعلقات تھے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ "جھوٹ، بدنیتی اور سیاسی دشمنی” پر مبنی ہے اور اس کا مقصد ان کی شخصیت اور ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔جیفری ایپسٹین ایک امریکی فنانسر تھا جس پر کم عمر لڑکیوں کے ساتھ جنسی استحصال کے سنگین الزامات تھے۔ اس کا نام دنیا کی کئی اہم شخصیات کے ساتھ جوڑا گیا، جن میں بل کلنٹن، پرنس اینڈریو اور ڈونلڈ ٹرمپ شامل تھے۔ تاہم ٹرمپ کا مؤقف ہے کہ وہ ایپسٹین سے برسوں پہلے قطع تعلق کر چکے تھے اور ان کے تعلقات کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا "صحافتی بددیانتی” ہے۔مقدمے میں میڈیا پر الزام لگایا گیا ہے کہ 2024 کے صدارتی انتخابات سے قبل جان بوجھ کر ایک منظم مہم کے تحت سابق صدر کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ "جھوٹے میڈیا نیٹ ورکس” کو اب مزید کھلی چھوٹ نہیں دیں گے۔ابھی تک وال اسٹریٹ جرنل یا روپرٹ مرڈوک کی جانب سے اس مقدمے پر کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا۔یہ مقدمہ نہ صرف امریکی سیاست میں ہلچل مچا رہا ہے بلکہ میڈیا، قانون اور آزادی اظہار کے مابین توازن کے حوالے سے بھی ایک نئی بحث کو جنم دے رہا ہے۔

متعلقہ پوسٹ