آسٹریا: ICE ٹرین سرنگ میں 6 گھنٹے پھنس گئی، 400 سے زائد مسافر محصور

ویانا (مانیٹرنگ ڈیسک )

جرمن ہائی اسپیڈ ٹرین ICE 90 "Donauwalzer”، جو ویانا سے ہیمبرگ کی جانب روانہ ہوئی تھی، تقریباً 15 منٹ چلنے کے بعد صدرائے ویانا-مائیڈلنگ اسٹیشن کے بعد Hadersdorf سرنگ میں اچانک رک گئی۔ یہ معمہ اس وجہ سے پیدا ہوا کہ ٹرین کا بجلی نظام فیل ہو گیا جس سے روشنی اور ہوا دار مشین (AC) بھی بند ہو گئی ۔تقریباً 400 مسافر بغیر روشنی اور ہوا کی فراہمی کے ایک گرم اور تنگ سرنگ میں قید رہے۔کوئی ڈرائی ریسکیو کوشش فوری طور پر کامیاب نہ ہوئی؛ ابتدائی تجویز کے تحت ایک متبادل ٹرین ٹنل میں لائی گئی لیکن بعض مسافروں کے سرنگ کے اندر پیدل نکلنے کی وجہ سے بجلی دوبارہ بند کی گئی۔قریب 100 ریسکیو اہلکار اور ویانا کی فائر ڈیپارٹمنٹ کے عملے نے مشترکہ طور پر مسافروں کو دیر شام تک (تقریباً 8:00 PM تک) سرنگ سے محفوظ طور پر نکالا  ۔مسافروں کو ایمرجنسی راستوں کے ذریعے باہر نکالا گیا اور بسوں کے ذریعے واپس ویانا مرکز پہنچایا گیا۔

دو مسافروں کو مقامی امدادی ٹیمز نے فوری طبی امداد فراہم کی، لیکن کسی صورت میں اسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت نہ پڑی  ۔

بنیادی مسئلہ ٹرین میں تکنیکی خرابی کے باعث اچانک بجلی گر گئی، جس سے روشنی اور AC بند ہو گئے  ۔
ایمرجنسی پلان میں خلل جب کچھ مسافروں نے ٹرین سے نکل کر سرنگ میں منتقل ہونے کی کوشش کی، تو حفاظتی وجوہات کی بناء پر بجلی مکمل طور پر بند کر دی گئی، جس سے متبادل ٹرین بھی حرکت نہیں کر سکی ۔
عوامی نظم و ضبط کی اہمیت متاثرین کی سہولت اور محفوظ نکاسی کے لیے حفاظتی ہدایات پر عمل لازمی تھا؛ انتظامیہ نے بھی اس پر زور دیا ۔

کوئی جان جاں بحق نہیں ہوئی، تنہا چند افراد کو ہلکی چوٹیں آئیں اور فوری طور پر طبی نگہداشت مل گئی۔

ٹرین اور ریلوے سروسز پر شدید اثرات مرتب ہوئے؛ Vienna–Tullnerfeld کے درمیان آپریشن میں خلل پڑا، اور کئی دیگر طویلafstand ٹرینوں کے راستے بدلنے پڑے، نیز تاخیریں بڑھی۔ÖBB اور Deutsche Bahn دونوں نے متاثرہ مسافروں سے تعاون اور حفاظتی تدابیر پر عمل کی ضرورت پر زور دیا  ۔

متعلقہ پوسٹ