اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان میں قدرتی آفات کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے
اُنہوں نے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کی اور کہا کہ "ہم سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔”
پاکستان کی صورتحال نہ صرف انسانی جانوں کا ضیاع ہے بلکہ معاشی، تعلیمی اور انفراسٹرکچر کے لحاظ سے بھی ایک قومی سانحہ ہے۔سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیوں، تلاش و بچاؤ، اور طویل مدتی بحالی کی شدید ضرورت ہے۔ اقوامِ متحدہ کا اظہارِ ہمدردی اور یکجہتی یقیناً حوصلہ افزا ہے، لیکن عملی امداد اور عالمی برادری کی فوری مداخلت وقت کی اہم ضرورت ہے۔۔ پاکستان کے مختلف علاقوں، خصوصاً بونیر، آزاد کشمیر، گلگت اور خیبر پختونخوا، میں شدید بارشوں، سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ، اور کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں زبردست جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ہر طرف ملبے کے ڈھیر اور تباہی کے مناظر ہیں
مجموعی طور پر 540 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔200 سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیںضلع بونیر سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں401 ہلاکتیں ہو چکی ہیں671 افراد زخمی ہوئے ہیں200+ افراد لاپتہ ہیں4054 مویشی ہلاک2300 مکانات مکمل تباہ413 مکانات جزوی متاثر6 سرکاری اسکول متاثر2 تھانے تباہ639 گاڑیاں بہہ گئیں217 دکانیں مکمل تباہ، 824 جزوی متاثر