ممبئی — بالی ووڈ کی معروف اداکارہ کاجول کے حالیہ بیان نے نہ صرف انٹرنیٹ پر ہلچل مچا دی بلکہ مداحوں اور میڈیا میں بھی گرما گرم بحث چھڑ گئی۔ کاجول نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ “مجھے لگتا ہے شادی کی بھی ایکسپائری ڈیٹ ہونی چاہیے۔ شادی ایک کنٹریکٹ ہے، اگر لوگ آگے نہیں چل سکتے تو انہیں علیحدگی کا آسان راستہ ملنا چاہیے”۔ اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف آراء سامنے آئیں، کچھ نے اسے حقیقت پسندانہ تجویز قرار دیا، جبکہ کئی مداحوں نے اسے شادی کے ادارے کے خلاف قرار دیا۔
اس تمام بحث کے دوران سب کی نظریں کاجول کے شوہر اور بالی ووڈ کے سنجیدہ مزاج اداکار اجے دیوگن پر تھیں کہ وہ اس بارے میں کیا کہیں گے۔ اب بالآخر اجے دیوگن نے خاموشی توڑتے ہوئے میڈیا سے گفتگو میں اپنا ردِعمل دے دیا۔
اجے دیوگن نے ہلکے پھلکے انداز میں مسکراتے ہوئے کہا:
“کاجول کو ہمیشہ سے بات کرنے کی پوری آزادی رہی ہے، وہ جو محسوس کرتی ہیں وہی کہتی ہیں۔ اس بات کو تنازعہ بنانے کی ضرورت نہیں۔ ہر شخص کا اپنا نظریہ ہوتا ہے، اور یہی ہماری شادی کی خوبصورتی بھی ہے کہ ہم ایک دوسرے کو اپنے خیالات کے ساتھ قبول کرتے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی شادی اعتماد، برداشت اور باہمی احترام پر قائم ہے:
“ہمارا رشتہ پچیس سال سے زیادہ کا ہے، اور اگر شادی کی ایکسپائری ڈیٹ ہوتی بھی تو شاید ہم اسے بار بار ری نیو کرتے۔”
اجے کے اس جواب پر نہ صرف میڈیا میں ہلکی سی ہنسی چھا گئی بلکہ سوشل میڈیا پر بھی ان کے اس پرمزاح لیکن سنجیدہ ردعمل کو خوب سراہا جا رہا ہے۔
کاجول اور اجے دیوگن بالی ووڈ کی اُن چند جوڑیوں میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے شہرت، مصروفیات اور چیلنجز کے باوجود ایک مضبوط، مستحکم اور قابلِ احترام ازدواجی زندگی گزاری ہے۔ دونوں نے اپنے کیریئر کے مختلف مراحل میں واضح کیا ہے کہ وہ ایک دوسرے کی رائے، آزادی اور شخصیت کی قدر کرتے ہیں۔
کاجول کے بیان کے بعد جہاں بہت سے لوگوں نے شادی کے ادارے پر کھل کر بحث شروع کی، وہاں اجے دیوگن کا متوازن ردِعمل اس بات کی یاد دہانی ہے کہ کسی بھی رشتے میں اختلافِ رائے کوئی خطرہ نہیں، بلکہ ایک صحت مند تعلق کا حصہ ہوتا ہے۔

