اسرائیلی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ بیلجیم میں چھٹیاں منانے والے دو اسرائیلی  ایک عام شہری اور ایک آئی ڈی ایف (اسرائیلی فوج) کا اہلکار — کو پولیس نے مختصر وقت کے لیے حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی، جس کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔

بیلجیم کے سرکاری نشریاتی ادارے RTBF کے مطابق، یہ اقدام ہند رجب فاؤنڈیشن کی جانب سے دائر کردہ ایک شکایت کے بعد کیا گیا، جس میں ان دونوں اسرائیلیوں پر غزہ میں مبینہ جنگی جرائم اور نسل کشی کے الزامات لگائے گئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق، بیلجیم کے وفاقی پراسیکیوٹر کے دفتر نے 2024 کے ضابطہ فوجداری میں ترمیم کے تحت مقدمہ سننے کے اپنے دائرہ اختیار کو تسلیم کرتے ہوئے کارروائی کی۔ دونوں افراد کو پولیس نے کل حراست میں لے کر سوالات کیے اور پھر چھوڑ دیا۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ اور آئی ڈی ایف اس معاملے سے بخوبی نمٹ رہے ہیں اور دونوں افراد سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

متعلقہ پوسٹ