سافٹ ویئر کی خرابی: اسٹارلنک کے سیٹلائٹ نیٹ ورک کی امریکا اور یورپ میں کئی گھنٹوں تک بندش، ایلون مسک کی معذرت

واشنگٹن/یورپ: ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے اسٹارلنک سیٹلائٹ نیٹ ورک میں اندرونی سافٹ ویئر کی خرابی کے باعث امریکا اور یورپ میں انٹرنیٹ کی فراہمی کئی گھنٹوں تک معطل رہی۔ متاثرہ علاقوں میں لاکھوں صارفین کو سروس بندش کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ یوکرین میں جنگی محاذ پر یہ خلل عسکری رابطوں کو بھی متاثر کر گیا۔برطانوی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق جمعرات کی شام (UTC) سات بجے سے شروع ہونے والی اس بندش کے دوران 61 ہزار سے زائد صارفین نے ’ڈاؤن ڈیٹیکٹر‘ پر شکایات درج کرائیں۔

اسٹارلنک انجینئرنگ کے نائب صدر مائیکل نکولس نے بتایا کہ دو گھنٹوں کے بعد سروس جزوی طور پر بحال ہوئی، اور چار گھنٹوں میں مکمل بحالی کر لی گئی۔ ان کے مطابق خلل ان اہم داخلی سافٹ ویئر سروسز میں ناکامی کے باعث پیش آیا جو نیٹ ورک کی بنیاد ہیں۔

اس بندش پر ایلون مسک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اسپیس ایکس اس کی بنیادی وجہ کا مکمل تدارک کرے گا تاکہ آئندہ ایسا نہ ہو۔

یوکرین میں اسٹارلنک کی بندش سے جنگی کارروائیوں پر بھی اثر پڑا، جہاں فوجی فرنٹ لائن پر رابطوں کے لیے اسی نظام پر انحصار کرتے ہیں۔ یوکرین کی ڈرون فورسز کے کمانڈر رابرٹ بروودی نے تصدیق کی کہ "پورے محاذ پر سروس بند تھی۔”

اسٹارلنک اس وقت دنیا کے تقریباً 140 ممالک اور خطوں میں فعال ہے اور اسے 60 لاکھ سے زائد صارفین استعمال کر رہے ہیں۔ یہ اسپیس ایکس کے لیے ایک بڑا تجارتی ستون بن چکا ہے، اور حالیہ مہینوں میں کمپنی نے اس نیٹ ورک کو تیز تر اور زیادہ طاقتور بنانے کے لیے اپ ڈیٹس پر کام کیا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس قدر وسیع بندش غیر معمولی ہے۔ کارنیل یونیورسٹی کے سائبر سیکیورٹی ماہر گریگوری فالکو نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ ممکنہ طور پر ایک ناکام سافٹ ویئر اپڈیٹ یا کسی سائبر حملے کا نتیجہ بھی ہو سکتا ہے۔

اسپیس ایکس اب ٹی موبائل کے ساتھ مل کر ایسے سیٹلائٹس پر کام کر رہا ہے جو موبائل فونز کو براہ راست پیغام رسانی کی سہولت دے سکیں، خاص طور پر ان دیہی علاقوں میں جہاں روایتی انٹرنیٹ دستیاب نہیں۔

متعلقہ پوسٹ