چینی حکومت نے زمبابوے کو 1,500 ٹن چاول اور 750 ٹن گندم کا عطیہ دیا ہے تاکہ ال نینو خشک سالی کے باعث بھوک کا شکار لاکھوں زمبابوین کی غذائی ضروریات پوری کی جا سکیں۔2023-24 کے زرعی موسم میں ال نینو کے باعث بارشیں معمول سے کم ہوئیں جس نے زرعی شعبے کو شدید نقصان پہنچایا اور پانچ ملین سے زائد زمبابوے کے باشندے خوراک کی امداد کے محتاج ہو گئے۔ صدر ایمرسن منانگاگوا نے خشک سالی کو قومی آفت قرار دیا تھا۔زمبابوے میں چین کے سفیر ژو ڈنگ نے اس عطیے کو دونوں ممالک کے مابین مضبوط شراکت داری کی علامت قرار دیا اور کہا کہ چین ہر وقت زمبابوے کے بھائی بہنوں کی مدد کے لیے تیار ہے۔انہوں نے ہارے کے گرین مارکیٹنگ بورڈ ایسپنڈیل ڈپو میں ہینڈ اوور تقریب کے دوران کہا، "گزشتہ دو دہائیوں میں چین نے زمبابوے کو مسلسل غذائی امداد فراہم کی ہے اور ہم ملک کو غذائی تحفظ اور غربت کم کرنے میں مدد دینے کے لیے پرعزم ہیں۔”پبلک سروس، لیبر اور سوشل ویلفیئر کی نائب وزیر مرسی دینھا نے چینی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور یقین دہانی کرائی کہ یہ امداد سب سے زیادہ محتاج افراد، بشمول بچوں کی کفالت کرنے والے خاندانوں، معذوروں اور بزرگوں تک پہنچائی جائے گی۔
انہوں نے کہا، "ہم یقینی بنائیں گے کہ یہ امدادی سامان دور دراز علاقوں میں بھی پہنچے جہاں ضرورت مند زیادہ ہیں۔”
زمبابوے موسمیاتی تبدیلی کے سخت اثرات سے محفوظ نہیں رہا، جیسا کہ بار بار آنے والی خشک سالیوں سے ظاہر ہوتا ہے