چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے اطالوی ڈوپاسی فاؤنڈیشن کے طلباء وفد کی ملاقات

FB IMG 1755775471756

چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے اطالوی ڈوپاسی فاؤنڈیشن کے طلباء وفد سے ملاقات  میں ماحولیاتی تبدیلی، صحت، تعلیم اور عالمی پارلیمانی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات پوری دنیا میں محسوس کیے جا رہے ہیں اور ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کاوشیں اور بین الاقوامی تعاون ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی نہ صرف معیشتوں کو متاثر کر رہی ہے بلکہ براہِ راست عام انسانوں کی زندگیوں پر اثر انداز ہو رہی ہے، اس لیے عالمی یکجہتی اور عملی اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔
وہ جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں اٹلی کی ڈوپاسی فاؤنڈیشن کے آٹھ رکنی طلباء وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔
چیئرمین سینیٹ نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ اس کی نوجوان نسل ہے جو کل آبادی کا لگ بھگ 60 فیصد ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ نوجوان اور ادارے موجودہ دور کے مسائل کے حل میں قائدانہ کردار ادا کریں۔ یوسف رضا گیلانی نے اوورسیز پاکستانیوں کے کردار کو قومی معیشت کے استحکام میں کلیدی قرار دیا اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ حل تلاش کرنے کے لیے ناگزیر قرار دیا۔
سابق وزیراعظم کی حیثیت سے اپنے دورۂ اٹلی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس وقت اطالوی وزیراعظم نے انہیں اپنے ملک کی ثقافتی ورثے کے تحفظ کے اقدامات سے آگاہ کیا تھا جبکہ انہوں نے بھی اس موقع پر ملتان کی تاریخی و ثقافتی اہمیت سے اپنے اطالوی ہم منصب کو آگاہ کیا تھا۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ خواتین اور اقلیتوں کو بااختیار بنانا ہمیشہ ان کی ترجیحات میں شامل رہا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے تاریخی قانون سازی اور اقدامات کیے۔ اسی طرح سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کے کردار کو بھی انہوں نے سراہا۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ صحت اور تعلیم کے شعبوں کو انہوں نے اپنی ذاتی دلچسپی سے قریب تر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے آباؤ اجداد نے بھی ان میدانوں میں قیمتی خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ صحت کی سہولیات میں بہتری اور شرح خواندگی بڑھانے کے لیے ماضی میں اقدامات کیے گئے اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔
وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈوپاسی فاؤنڈیشن کی سی ای او نے بتایا کہ فاؤنڈیشن صحت، تعلیم، فارماسیوٹیکلز اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے اہم شعبوں میں کام کر رہی ہے اور 17 بین الاقوامی جامعات کے ساتھ اشتراک قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے امریکا کی ایک کمپنی کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔ مزید برآں فاؤنڈیشن نے ڈینگی کی افزائش کو ختم کرنے کے منصوبے شروع کیے ہیں اور ہدف یہ ہے کہ آئندہ 15 برس میں ڈینگی کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی فنڈنگ ضروری ہے اور اس ضمن میں ترقی یافتہ ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ صحت، تعلیم اور ماحولیاتی تبدیلی پر مرکوز ایک عالمی کاکس قائم کی گئی ہے۔
اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان کی سینیٹ کی قائمہ کمیٹیاں بھی ان اہم شعبوں میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں۔ صحت، تعلیم، خزانہ اور تجارت ودیگر کمیٹیاں نہ صرف قانون سازی کر رہی ہیں بلکہ عملی اقدامات بھی اٹھا رہی ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ڈوپاسی فاؤنڈیشن ان کمیٹیوں کے ساتھ قریبی تعاون کر سکتی ہے اور سینیٹ ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔
مشیر چیئرمین سینیٹ محترمہ مصباح کھر نے وفد کو انٹر پارلیمانی اسپیکرز کانفرنس (ISC) کے مقاصد سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ایک نیا اور متحرک عالمی فورم ہے جس میں 45 ممالک کے پارلیمانی اسپیکرز شامل ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حال ہی میں ملائشیا میں ہونے والے انتخابات میں سید یوسف رضا گیلانی کو متفقہ طور پر ISC کا پہلا صدر منتخب کیا گیا جو پاکستان کے عالمی پارلیمانی سفارت کاری میں قائدانہ کردار کا اعتراف ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ ISC اجلاس رواں برس نومبر میں اسلام آباد میں منعقد ہوگا جس میں دنیا بھر کے پارلیمانی رہنما شریک ہوں گے۔ کانفرنس میں امن، کثیرالجہتی تعاون اور پائیدار ترقی جیسے اہم عالمی مسائل پر غور کیا جائے گا اور ماحولیاتی تبدیلی، علاقائی امن و خوشحالی کے لیے عملی حکمت عملیاں اور لائحہ عمل بھی طے کیا جائے گا

متعلقہ پوسٹ