فائزہ یونس:( نمائندہ خصوصی پاکستان)
ڈھاکا: پاکستان کے وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال خان اور بنگلہ دیش کے کمرشل ایڈوائزر شیخ بشیرالدین نے ڈھاکا میں ملاقات کی، جس میں دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے، معاشی تعاون بڑھانے اور باہمی سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنے پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر پاکستان کے ہائی کمشنر برائے بنگلہ دیش عمران حیدر بھی موجود تھے۔
ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک ایک جوائنٹ ورکنگ گروپ برائے تجارت قائم کریں گے تاکہ معاشی تعلقات کو فروغ دیا جا سکے اور دو طرفہ تعاون کو مزید مستحکم بنایا جا سکے۔ اسی طرح فریقین نے جوائنٹ اکنامک کمیشن (JEC) کو دوبارہ فعال کرنے کا بھی فیصلہ کیا، جو 2005 کے بعد غیر فعال رہا ہے۔ اس کمیشن کے تحت تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے جامع حکمتِ عملی تیار کی جائے گی۔
دونوں ملکوں نے ایک جوائنٹ ٹریڈ کمیشن تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا جو مستقبل کی تجارتی حکمتِ عملی طے کرے گا، موجودہ تعلقات کو وسعت دے گا، اہداف مقرر کرے گا اور ان کے حصول کے لیے عملی اقدامات تجویز کرے گا۔
گفتگو میں متعدد شعبے زیرِ غور آئے جن میں زرعی جدیدیت، قابلِ تجدید توانائی، اسٹیل انڈسٹری، شپ بریکنگ، شپ بلڈنگ، کھجور، معدنیات، تعمیراتی سامان، حلال تجارت، چینی، چمڑا، چاول، خشک میوہ جات اور زرعی مصنوعات کی پراسیسنگ شامل تھے۔
فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان کنیکٹیویٹی اور تجارتی لاجسٹکس کو بہتر اور سستا بنایا جائے تاکہ لاگت میں کمی آئے اور کاروباری سرگرمیوں میں تیزی لائی جا سکے۔ اس کے علاوہ کسٹم ڈیوٹیز اور ٹیرف میں کمی اور چند بنگلہ دیشی مصنوعات کو پاکستانی مارکیٹ میں ترجیحی رسائی دینے جیسے امور پر بھی غور کیا گیا۔
وزیر اور مشیر نے اتفاق کیا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دو طرفہ تجارت میں وسیع امکانات موجود ہیں جن سے دونوں ملکوں کے عوام براہِ راست فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس موقع پر اس بات پر زور دیا گیا کہ دونوں حکومتیں موجودہ رفتار کو مزید تیز کرتے ہوئے دو طرفہ تعلقات کو زیادہ سازگار ماحول میں آگے بڑھائیں۔