یروشلم/دوحہ (مانیٹرنگ ڈیسک) دوحہ میں حماس رہنماؤں پر کیے گئے حملے کے موقع پر اسرائیل کی سیاسی اور عسکری قیادت کی ایک مشترکہ تصویر منظرِ عام پر آ گئی ہے۔ اس تصویر نے خطے میں نئی بحث کو جنم دیا ہے، جس میں اسرائیلی وزیراعظم، وزرائے دفاع اور فوجی کمانڈرز کو ایک ساتھ دکھایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، یہ تصویر اسی وقت جاری کی گئی جب دوحہ میں حماس رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی قیادت کی جانب سے اس تصویر کو ایک ’’واضح پیغام‘‘ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو خطے میں طاقت کے اظہار کے مترادف ہے۔
قطر میں حماس کے دفاتر اور رہنماؤں پر حملے کے بعد مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ عرب ممالک نے اس واقعے پر شدید ردِعمل دیا ہے جبکہ اسرائیل کے اندر اس کارروائی کو حکومت اور فوج کی ’’کامیاب حکمتِ عملی‘‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
ادھر بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے اس وقت تصویر کا اجرا خطے میں نفسیاتی دباؤ ڈالنے اور طاقت کا تاثر دینے کی کوشش ہے، جو مستقبل کے عسکری اور سفارتی محاذ پر اہمیت اختیار کر سکتا ہے۔
