اسلام آباد (فائزہ یونس نمائندہ خصوصی ) — کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت نے یاسین ملک کو پھانسی دینے کا فیصلہ کیا تو پورے خطے میں امن کی امید ختم ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یاسین ملک کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی کی علامت ہیں، جنہیں خاموش کر کے بھارت کشمیری عوام کی آواز دبانا چاہتا ہے۔
مشعال حسین نے کہا کہ یاسین ملک نے ہمیشہ پرامن سیاسی جدوجہد کی ہے اور وہ دنیا کے سامنے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے کوشاں رہے ہیں۔ اس کے باوجود انہیں جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر سزائیں سنائی جا رہی ہیں، جو کھلے عام انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری، اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں فوری مداخلت کریں اور یاسین ملک کی جان بچانے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر عالمی ادارے خاموش رہے تو اس کے نتیجے میں کشمیری عوام کے اندر مزید غم و غصہ پھیلے گا اور خطے میں امن و استحکام خطرے میں پڑ جائے گا۔
مشعال حسین نے مزید کہا کہ یاسین ملک کو پھانسی دینا محض ایک فرد کو سزا دینا نہیں ہوگا بلکہ یہ پورے کشمیری عوام کو سزا دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ طاقت کے استعمال سے نہ تو تحریکِ آزادی دبائی جا سکتی ہے اور نہ ہی کشمیری عوام کے حوصلے پست کیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے اقدامات سے نہ صرف پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھے گی بلکہ پورے جنوبی ایشیا کے امن و امان کو بھی شدید خطرات لاحق ہوں گے۔

یاسین ملک کو پھانسی دی گئی تو امن کی امید دم توڑ جائے گی، مشعال حسین ملک 3