مزار شریف – طالبان حکام نے افغانستان کے صوبہ بلخ میں "بے حیائی روکنے” کے نام پر فائبر آپٹک انٹرنیٹ پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے، جس کے بعد وائی فائی کے ذریعے انٹرنیٹ سروس دستیاب نہیں ہوگی۔
پابندی کے باعث سرکاری و نجی دفاتر، تعلیمی و عوامی ادارے اور گھریلو صارفین وائی فائی سے محروم ہو گئے ہیں تاہم موبائل انٹرنیٹ سروس بدستور جاری ہے۔
صوبائی حکومت بلخ کے ترجمان حاجی عطاء اللہ زید نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ طالبان کے سپریم لیڈر ہبت اللہ اخونزادہ کے حکم پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام "بے حیائی کے سدباب” کے لیے اٹھایا گیا ہے اور مقامی سطح پر ضروریات پوری کرنے کے لیے کوئی متبادل نظام بنایا جائے گا۔
تاہم ترجمان نے مزید وضاحت نہیں کی کہ یہ پابندی صرف بلخ میں ہی کیوں لگائی گئی ہے اور آیا مستقبل میں دیگر صوبوں میں بھی کیبل انٹرنیٹ پر پابندی عائد کی جائے گی یا نہیں۔
یاد رہے کہ طالبان حکام اس سے قبل بھی سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر موبائل نیٹ ورکس بند کرتے رہے ہیں، جو زیادہ تر مذہبی تہواروں کے موقع پر کیا جاتا ہے۔