تہران: ایران نے آج صبح اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے کام کرنے والے جاسوس کو پھانسی دے دی۔ سرکاری میڈیا کے مطابق بابک شہبازی پر الزام تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ معلوماتی، جاسوسی اور سکیورٹی تعاون کرتا رہا اور خفیہ طور پر تل ابیب کے نیٹ ورک کو حساس معلومات فراہم کرتا رہا۔
ایرانی عدلیہ کے مطابق، بابک شہبازی کے خلاف باقاعدہ قانونی کارروائی کی گئی۔ مقدمے کے دوران اس کے خلاف پیش کیے گئے ثبوتوں میں موساد سے رابطوں اور حساس معلومات کے تبادلے کی تفصیلات شامل تھیں۔ تمام قانونی مراحل مکمل کرنے کے بعد، سپریم کورٹ نے بھی اس سزا کو برقرار رکھا، جس کے بعد آج صبح سزائے موت پر عملدرآمد کر دیا گیا۔
حکام کے مطابق یہ اقدام ایران کی قومی سلامتی کو لاحق خطرات کے خاتمے اور غیر ملکی خفیہ نیٹ ورکس کو سخت پیغام دینے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ ایران نے حالیہ برسوں میں متعدد ایسے افراد کو گرفتار اور سزا دی ہے جن پر موساد یا دیگر غیر ملکی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کا الزام تھا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ پھانسی ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری خفیہ جنگ کی تازہ کڑی ہے۔ دونوں ممالک عرصہ دراز سے ایک دوسرے کے خلاف خفیہ کارروائیوں اور سائبر حملوں کے الزامات لگاتے رہے ہیں۔ ایران کے مطابق، اسرائیل خطے میں عدم استحکام پھیلانے اور اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔
دوسری جانب، اسرائیل کی جانب سے اس معاملے پر کوئی فوری ردعمل سامنے نہیں آیا