راولپنڈی اور اسلام آباد میں مذہبی جماعت کے احتجاج کے پیش نظر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں جڑواں شہروں میں ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہے۔
اسلام آباد کے داخلی راستوں، فیض آباد انٹرچینج، کشمیر ہائی وے، ایکسپریس وے اور راولپنڈی سے آنے والے داخلی راستوں پر کنٹینر اور رکاوٹیں لگا دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے مری روڈ، فیض آباد، شمس آباد، لیاقت باغ، اور کمیٹی چوک کے اطراف آنے والی تمام رابطہ سڑکوں کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔ سڑکوں کی بندش کے باعث شہری گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہے، جبکہ دفاتر، تعلیمی اداروں اور اسپتالوں کی طرف جانے والے افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دی گئی ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے، جس کی وجہ سے شہری پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ اہم سرکاری عمارتوں اور چوکوں پر سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب شہریوں نے شکایت کی ہے کہ سڑکوں کی بندش سے مریضوں کو اسپتالوں تک پہنچنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں اور ایمرجنسی کیسز تاخیر کا شکار ہو رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر بھی شہریوں نے ٹریفک کی صورتحال اور کنٹینر لگانے کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سڑکیں سکیورٹی خدشات کے باعث بند کی گئی ہیں اور صورتحال معمول پر آنے کے بعد ٹریفک بحال کر دی جائے گی۔