استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم (OIC) اور عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کا اہم رابطہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان، ترکیہ، سعودی عرب، ایران، مصر، اردن، انڈونیشیا، ملائیشیا سمیت متعدد اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ اور نمائندگان نے شرکت کی۔
اجلاس میں غـزـہ کی بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال، اسـراـئیلی جارحیت، اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ وزرائے خارجہ نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرتے ہوئے اسـراـئیل کی جانب سے غـزـہ شہریوں، اسپتالوں اور امدادی قافلوں پر حملوں کی شدید مذمت کی۔
پاکستانی وزیرِ خارجہ نے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسـراـئیل کی کارروائیاں نہ صرف انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ بین الاقوامی قوانین اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی صریح توہین بھی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری، خصوصاً سلامتی کونسل، اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور فوری طور پر جنگ بندی کے نفاذ کو یقینی بنائے۔
اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ:اسـراـئیل فوراً غـزـہ سے اپنی فوجیں واپس بلائے۔انسانی بنیادوں پر امدادی سامان کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔جنگی جرائم میں ملوث افراد کے خلاف بین الاقوامی تحقیقات کی جائیں۔فلسطینی عوام کو اپنے آزاد ریاست کے قیام کا حق دیا جائے۔اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ مسلم ممالک عالمی فورمز پر ایک متحد آواز کے طور پر فلسطین کے حق میں اپنی سفارتی، سیاسی اور انسانی حمایت جاری رکھیں گے۔
دفترِ خارجہ کے مطابق، پاکستان نے اس موقع پر اعلان کیا کہ وہ اقوامِ متحدہ اور دیگر عالمی اداروں میں فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے اپنی مہم تیز کرے گا

