نیویارک: امریکا کی سیاست میں ایک نئی تاریخ رقم ہوگئی۔ 34 سالہ مسلم امیدوار ظہران ممدانی نیویارک سٹی کے پہلے مسلم میئر منتخب ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ظہران ممدانی نے میئر کے انتخابات میں 6 لاکھ 77 ہزار 615 ووٹ حاصل کیے جو کل ووٹوں کا 49.6 فیصد بنتے ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل 67 سالہ سابق ڈیموکریٹک گورنر اینڈریو کومو اور ری پبلکن امیدوار کرٹس سلوا کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
سیاسی مبصرین کے مطابق یہ انتخاب نہ صرف نظریاتی بلکہ نسلی طور پر بھی ایک بڑی آزمائش تھا، جس میں ظہران ممدانی نے اپنی مضبوط عوامی حمایت اور اصلاحاتی ایجنڈے کے ذریعے کامیابی حاصل کی۔
نیویارک میں اس بار 1969 کے بعد سب سے زیادہ ووٹر ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا، جو عوام کی بڑھتی ہوئی سیاسی شمولیت کا مظہر ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ظہران ممدانی کی جیت سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سیاسی حلقوں کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، کیونکہ انہوں نے اپنی مہم کے دوران امیگریشن اور مذہبی اقلیتوں کے حوالے سے سخت مؤقف اختیار کیا تھا۔
یہ کامیابی امریکا میں مسلم اور اقلیتی برادریوں کی بڑھتی ہوئی سیاسی طاقت اور شرکت کی ایک تاریخی علامت قرار دی جا رہی ہے۔

