ڈپٹی وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار پیر کو ماسکو پہنچ گئے، جہاں وہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ (SCO-CHG) کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ اجلاس 17 اور 18 نومبر 2025 کو روس کے دارالحکومت ماسکو میں منعقد ہو رہا ہے۔
اس اہم دورے کا مقصد رکن ممالک کے درمیان علاقائی تعاون، اقتصادی شراکت داری، رابطوں کے فروغ اور باہمی اعتماد کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ اجلاس میں خطے کی مجموعی صورتحال، تجارت، توانائی، کنیکٹیویٹی، سرمایہ کاری اور سلامتی سے متعلق امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا جائے گا
ماسکو ایئرپورٹ پر ڈپٹی وزیراعظم/وزیرِ خارجہ کا اعلیٰ سطح کا استقبال کیا گیا۔ روس کے نائب وزیرِ خارجہ میخائل گالوزن، ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیٹ پروٹوکول الیگزینڈر پرُسوف، روسی وزارتِ خارجہ کے سیکنڈ ایشیا ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر الیکسی سُروفٹسیو اور پاکستان کے سفارتخانے کے افسران موجود تھے۔
دورے کے دوران اسحاق ڈار کی مختلف رکن ممالک کے وزرائے اعظم اور وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں، جن میں دوطرفہ تعلقات، تجارت کے فروغ اور علاقائی سلامتی کے امور زیرِ بحث آئیں گے۔
پاکستان کی ترجیحات میں ایس سی او کے اندر اقتصادی تعاون کا بھاری ٹریک مضبوط کرنا، علاقائی تجارت میں آسانیاں پیدا کرنا اور سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانا شامل ہیں۔
ایس سی او کے فعال رکن کے طور پر پاکستان خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ ماسکو اجلاس میں ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی شرکت کو علاقائی تعاون کو مزید گہرا کرنے کے تناظر میں اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

