وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے خواتین کے خلاف تشدد اور ہراسگی کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ خواتین کے خلاف ہر طرح کا ظلم روکنا پوری قوم کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ خواتین کی سلامتی اور آزادی کے بغیر کوئی بھی ریاست مکمل اور موثر نظامِ انصاف تشکیل نہیں دے سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا آئین خواتین کو برابری کا حق دیتا ہے اور ریاست کو ان کے تحفظ کے حوالے سے فعال اور فیصلہ کن کردار ادا کرنے کا پابند بناتا ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ اسلام نے عورت کی عزت و حرمت کو جس طرح تحفظ فراہم کیا ہے، وہ ظلم، جبر اور استحصال کے ہر امکان کو اخلاقاً، شرعاً اور سماجیات کے لحاظ سے ناقابلِ قبول قرار دیتا ہے۔ ان کے مطابق عورت کا تحفظ انسانی وقار کے استحکام اور معاشرتی امن کے تسلسل کا بنیادی اصول ہے۔
آن لائن ہراسگی اور بلیک میلنگ سے متعلق شکایات پر بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ایسے واقعات پر فوری کارروائی کی جا رہی ہے اور متاثرہ خواتین کو فوری ریلیف فراہم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت خواتین کے تحفظ، معاونت اور فوری انصاف کی فراہمی کے لیے متعدد پالیسی اقدامات پر عملدرآمد یقینی بنا رہی ہے، جبکہ ریاست کی زیرو ٹالرنس حکمت عملی اس عزم کا ثبوت ہے کہ خواتین کے خلاف ظلم کسی سماجی روایت یا ذاتی اثر و رسوخ کے پیچھے چھپ نہیں سکے گا۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا خواتین کے خلاف تشدد اور ہراسگی کے خاتمے کے عالمی دن پر پیغام 3

