(ویب ڈیسک)بھارتی شہر بنگلورو میں ایک نوجوان کے سالانہ 25 لاکھ روپے کی کارپوریٹ نوکری چھوڑ کر فوڈ ڈیلیوری رائیڈر بننے کے انوکھے فیصلے نے سوشل میڈیا پر سب کو حیران کر دیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اینجی وی نامی صارف نے بتایا کہ اس کے دوست نے شادی کی تیاری، نئی گاڑی اور گھریلو دباؤ کے باوجود چند ہفتوں کیلئے فوڈ ڈیلیوری کا کام شروع کیا تاکہ وہ اپنے علاقے میں لوگوں کی کھانے کی پسند ناپسند کو بہتر طور پر سمجھ سکے۔
نوجوان آئندہ دنوں میں کلاؤڈ کچن شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس مقصد کیلئے اس نے یہ عملی تحقیق کی۔
A friend of mine left his 25 lpa+ job to become a Swiggy / Rapido driver. And no I’m not joking.
His parents called me asking me to talk sense into him, crying literally. He was going to get married next year. And just bought a car.
I spoke with him, and the reason shocked me.…
— enji vi (@original_ngv) December 3, 2025
ڈیلیوری کے دوران حاصل کئے گئے تجربے کی بنیاد پر اس نے 12 ایسے کھانوں کی نشاندہی کی ہے جو کم لاگت اور زیادہ فروخت کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس کے مطابق وہ کلاؤڈ کچن تین سے چار ماہ میں اخراجات پورے کر سکتا ہے۔
تاہم اس فیصلے پر نوجوان کو شدید سماجی دباؤ کا سامنا ہے۔ خاندان اس فیصلے کے سخت خلاف ہے جبکہ دوست احباب کی جانب سے مذاق بھی بنایا جا رہا ہے۔ ایک موقع پر سوسائٹی کے عملے نے انہیں ڈیلیوری یونیفارم میں لفٹ استعمال کرنے پر ڈانٹ بھی دیا۔
اس کے باوجود سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے نوجوان کے حوصلے اور جرأت کو سراہا ہے۔ کئی صارفین کا کہنا ہے کہ یہ حقیقی کاروباری سوچ اور عملی مارکیٹ ریسرچ کی بہترین مثال ہے۔
یہ بھی پڑھیں:تین سٹار انگلش کرکٹرز پر آئی پی ایل کے دروازے بند


