اکستان میں دفتر نہ کھولنے پر ایکس (ٹوئٹر) کی بندش کا امکان، وی پی این سے رسائی بھی ممکن نہیں ہوگی: وزیر مملکت

FB IMG 1765940713239




وزیر مملکت حذیفہ رحمان نے کہا ہے کہ اگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) نے پاکستان میں اپنا دفتر نہ کھولا تو حکومت اسے مکمل طور پر بند کرنے پر غور کرے گی، جس کے بعد وی پی این کے ذریعے بھی اس تک رسائی ممکن نہیں رہے گی۔
نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ حکومت اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے کہ اگر ایکس پاکستان میں اپنا دفتر قائم نہیں کرتا اور ملکی قوانین کے مطابق پی ٹی اے کے ذریعے رجسٹریشن نہیں کراتا تو حکومت کے پاس کوئی اور راستہ نہیں بچے گا۔
حذیفہ رحمان نے کہا کہ اگر کوئی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پاکستان میں بزنس کرنا چاہتا ہے تو اسے یہاں کے قوانین اور ریگولیٹری فریم ورک کی پابندی کرنا ہوگی۔ ان کے مطابق اگر ایکس نے حکومتی ریگولیشنز کو فالو نہ کیا تو اسے بین، محدود یا مکمل طور پر بند کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے نتائج میں پلیٹ فارم کی بلاکنگ بھی شامل ہو سکتی ہے اور یہ صورتحال چین کی طرز پر ہو سکتی ہے، جہاں ایکس پاکستان میں مکمل طور پر غیر فعال ہو جائے گا اور وی پی این کے ذریعے بھی اس تک رسائی ممکن نہیں رہے گی۔

متعلقہ پوسٹ