سڈنی: آسٹریلوی حکومت نے نفرت انگیز تقاریر اور تشدد کو فروغ دینے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے ایسے عناصر کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اعلان سڈنی میں پیش آنے والے حالیہ پُرتشدد واقعے کے بعد سامنے آیا ہے جس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔
آسٹریلوی وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت انتہا پسندی اور نفرت پر مبنی بیانیے کے خلاف قوانین کو مزید سخت کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں تشدد، نفرت اور تقسیم پھیلانے والوں کے لیے کوئی جگہ نہیں، اور ایسے عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔
دوسری جانب بونڈائی بیچ پر ہونے والے حملے میں جاں بحق ہونے والی کمسن بچی کی تدفین کر دی گئی ہے۔ تدفین کے موقع پر فضا سوگوار رہی جبکہ اہلِ علاقہ، رشتہ داروں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کر کے متاثرہ خاندان سے اظہارِ تعزیت کیا۔
حکام کے مطابق واقعے کی تحقیقات جاری ہیں جبکہ سیکیورٹی اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے امیگریشن اور سیکیورٹی قوانین میں مزید سختی کی جائے گی تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔
یہ واقعہ ایک بار پھر دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور نفرت انگیز رجحانات کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔

