برسلز: یورپی یونین کے ہیڈکوارٹر کے قریب یورپی کسانوں نے احتجاج کرتے ہوئے سڑکیں بلاک کر دیں اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہو گئیں۔ یہ مظاہرہ اس وقت ہوا جب EU رہنما Mercosur تجارتی معاہدے پر اہم اجلاس کر رہے تھے۔
مظاہرین نے اپنے ٹرکٹرز، آلو، انڈے اور دیگر زرعی اشیاء لے کر سڑکوں پر دھاوا بول دیا، جس سے دارالحکومت کی سڑکوں پر ٹریفک شدید متاثر ہوئی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے اشک آور گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا، جب کچھ کسان سیکیورٹی زون میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی زرعی پالیسیوں اور Mercosur معاہدے کی وجہ سے یورپی زرعی مصنوعات کو خطرہ لاحق ہے اور درآمدی سستے اجناس سے ان کے منافع کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ مظاہرین نے یورپی رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ کسانوں کے حق میں فیصلہ کریں اور زرعی شعبے کی حفاظت کریں۔
مظاہرے کے دوران سیکیورٹی زون میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے اور پولیس نے حالات کو قابو میں کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ یہ احتجاج یورپ بھر کے کسانوں کی بڑھتی ہوئی ناراضگی اور یورپی زرعی پالیسیوں کے خلاف شدید احتجاج کی عکاسی کرتا ہے۔

