ایران میں پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے اتوار کو ایکس پر ایک بیان میں ایران میں پاکستانی نوجوان ارمان اللہ کی موت کی تصدیق کر دی۔
انہوں نے بیان میں بتایا کہ ارمان اللہ سے متعلق ایک فیس بک پوسٹ کے بعد پاکستانی سفارت خانے نے فوری طور پر ارمان اللہ کے بارے میں تفصیلات اکٹھی کرنا شروع کیں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
جناب ولی اللہ معروف صاحب!
جونہی سفارت پاکستان کو آپ کی فیس بک سے پوسٹ موصول ہوئی ہم نے مرحوم ارمان اللہ کے متعلق تفصیلات اکٹھی کیں۔ مرحوم کا انتقال ایران ترکی بارڈر کے قریب کھوئی کے مقام پر ہوا ہے۔ ان کی میت اس وقت مقامی ہسپتال میں محفوظ ہے۔ بظاہر لگتا…— Ambassador Mudassir (@AmbMudassir) December 21, 2025
سفیر کے مطابق ارمان اللہ کا انتقال ایران–ترکی سرحد کے قریب شہر خوئی میں ہوا جبکہ ان کی میت اس وقت ایک مقامی ہسپتال میں محفوظ ہے۔
مدثر ٹیپو کے مطابق ابتدائی معلومات سے بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ ان کی موت شدید سردی اور برف باری کے باعث ہوئی۔
انہوں نے کہا اس بات کا قوی شبہ ہے کہ وہ انسانی سمگلرز کا شکار بنے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید بتایا کہ سفارت خانے کا ارمان کے خاندان سے رابطہ ہو گیا ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ لاش جلد از جلد پاکستان منتقل کی جائے۔
سفارت خانے نے ارمان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر پاکستانی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ انسانی اسمگلرز کے فریب اور گھناؤنے جرائم سے خود کو محفوظ رکھیں۔
پاکستانی سفارت خانے اس وقت متحرک ہوا جب ولی اللہ معروف نامی صارف نے فیس بک پر ایک تفصیلی پوسٹ میں کہا کہ فوت ہونے والا نوجوان ارمان اللہ ولد رحمان اللہ ہے، جو ضلع نوشہرہ، خیبرپختونخوا کے علاقے اکوڑہ خٹک سے تعلق رکھتا تھا۔
پوسٹ کے مطابق ارمان اللہ 27 اکتوبر، 2025 سے لاپتہ تھے۔

