اسلام آباد: وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی لیڈر کے سیاسی ڈی این اے میں مذاکرات کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات ہمیشہ “کچھ لو اور کچھ دو” کی بنیاد پر ہوتے ہیں، مگر بانی پی ٹی آئی کسی اصولی سیاست دان کے طور پر سامنے نہیں آتے۔
خواجہ آصف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو انہوں نے “200 فیصد مفاد پرست” قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ ذاتی فائدے کے لیے اصولوں، رشتوں اور سیاسی اقدار تک کو نظرانداز کر سکتے ہیں۔ وزیر دفاع کے مطابق پی ٹی آئی قیادت نے ماضی میں بھی مفاہمت کے مواقع کو ذاتی مفاد کی بھینٹ چڑھایا، جس کے باعث سیاسی استحکام متاثر ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات ہی ملک کو آگے لے جا سکتے ہیں، تاہم ایسی کوششیں تبھی کامیاب ہو سکتی ہیں جب فریقین اصول، برداشت اور قومی مفاد کو مقدم رکھیں۔
سیاسی مبصرین کے مطابق حکومتی حلقوں کے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ملک میں سیاسی کشیدگی برقرار ہے اور مختلف حلقے مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل پر زور دے رہے ہیں۔

