فائیو جی سپیکٹرم کی نیلامی جنوری، فروری میں مکمل کر لی جائے گی، وزیر آئی ٹی

390963 880516833


انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کی وزیر شزہ فاطمہ خواجہ نے منگل کو کہا کہ فائیو جی سپیکٹرم کی نیلامی اگلے سال کے اوائل میں مکمل ہو جائے گی، جس سے ملک میں بہتر انٹرنیٹ خدمات فراہم کرنے کی راہ ہموار ہو گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر محمد اورنگزیب نے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے سپیکٹرم ایڈوائزری کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دے دی ہے۔

اپنے ریمارکس میں شزہ فاطمہ نے کہا کہ اب سفارشات وفاقی کابینہ میں لے جائی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ’اس کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) ایک انفارمیشن میمورنڈم جاری کرے گی جس کی بنیاد پر سٹیک ہولڈرز اور ٹیلی کام سیکٹر کے ساتھ مشاورت اور مذاکرات کیے جائیں گے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ نیلامی جنوری کے آخر یا فروری کے شروع تک مکمل ہو جائے۔ 

ترقی کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کا معیار بین الاقوامی بہترین طریقوں یا یہاں تک کہ خطے کے معیار کے برابر نہیں ہے۔

اس کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں سپیکٹرم دستیاب نہیں ہے۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی 24 کروڑ کی آبادی 274 میگا ہرٹز کے سپیکٹرم پر کام کر رہی ہے۔

’اس کا مطلب ہے کہ ہم ٹریفک کے لیے دو لین استعمال کر رہے ہیں جس کے لیے آٹھ کی ضرورت ہے، جس کی وجہ سے بھیڑ ہے، آپ کا انٹرنیٹ کام نہیں کرتا اور آپ کو چیلنجز کا سامنا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اسی وجہ سے سپیکٹرم کی نیلامی کی جا رہی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں ہونے والی نیلامیوں کے دوران تقریباً 60 میگا ہرٹز سپیکٹرم حاصل کیا گیا تھا۔ 

’حکومت 600 میگا ہرٹز نیلام کرنے جا رہی ہے، جو اب تک کی سب سے بڑی فروخت ہو گی۔‘

وفاقی وزیر برائے آئی ٹی نے کہا کہ نیلامی کے دوران پاکستان میں پہلی بار اضافی بینڈز کی نیلامی کی جا رہی ہے جس کا مطلب ہے کہ صارفین کے لیے نہ صرف تھری جی اور فور جی کا معیار بہتر ہو گا بلکہ یہ فائیو جی سروسز کے رول آؤٹ کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔





Source link

متعلقہ پوسٹ