دبئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے روایتی حریفوں کے میچ سے قبل بھارتی پارلیمنٹ میں غیر معمولی ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی۔ ایوان میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان شدید نعرے بازی اور الزام تراشی کے مناظر دیکھنے کو ملے، جس کے باعث کارروائی کئی بار روکنی پڑی۔
اپوزیشن نے حکومت پر کرکٹ ڈپلومیسی میں ناکامی اور عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کا الزام عائد کیا۔ اس دوران بعض اراکین نے پاکستان کی جانب سے جاری "آپریشن بنیان المرصوص” اور خطے کی کشیدہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ میچ کو اصل قومی سلامتی کے مسائل پر پردہ ڈالنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
ایوان میں بعض ارکان نے حالیہ پاک-بھارت جنگی تناؤ کا بھی حوالہ دیا اور دعویٰ کیا کہ سرحدوں پر بڑھتی جھڑپوں کے باوجود حکومت نے کوئی واضح حکمت عملی اختیار نہیں کی۔ ان بیانات نے ماحول کو مزید گرما دیا اور حکومتی و اپوزیشن بنچوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ شدت اختیار کر گیا۔
سیاسی ماہرین کے مطابق دبئی میں آج ہونے والا پاک بھارت میچ نہ صرف کھیل کے میدان میں اعصاب کی جنگ ہوگا بلکہ دونوں ممالک کے عوام اور سیاست پر بھی اس کے گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔
