بگرام ایئر بیس کی واپسی نہ ہوئی تو سنگین نتائج ہوں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کی افغانستان کو دھمکی

Screenshot 20250822 142426 2



واشنگٹن : سابق امریکی صدر اور صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کو سخت الفاظ میں دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بگرام ایئر بیس امریکہ کے حوالے نہ کیا گیا تو اس کے "سنگین نتائج” ہوں گے۔
ٹرمپ نے اتوار کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ بگرام ایئر بیس امریکی عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے تعمیر کیا گیا تھا، اس لیے اسے امریکہ کو واپس ملنا چاہیے۔ ان کے بقول:

> "اگر افغانستان وہ بگرام ایئر بیس واپس نہیں دیتا جو امریکی عوام نے تعمیر کیا تھا تو بُرے نتائج سامنے آئیں گے۔”
یاد رہے کہ 2021 میں امریکی انخلا کے بعد بگرام ایئر بیس افغان حکام کے حوالے کیا گیا تھا، جس پر بعدازاں طالبان نے کنٹرول حاصل کر لیا۔ یہ ایئر بیس کابل کے شمال میں واقع ہے اور کئی دہائیوں تک افغانستان میں امریکی و نیٹو افواج کے سب سے بڑے فوجی اڈے کے طور پر استعمال ہوتا رہا۔
ٹرمپ کا مؤقف ہے کہ بگرام ایئر بیس نہ صرف امریکہ بلکہ خطے کی سلامتی کے لیے بھی اسٹریٹجک اہمیت رکھتا ہے کیونکہ یہ چین کی سرحد اور ایٹمی تنصیبات کے قریب واقع ہے
طالبان حکومت نے بگرام ایئر بیس کی واپسی کے مطالبے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے اور اپنی سرزمین کسی بھی غیر ملکی فوج کے حوالے کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ افغان وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات برابری اور باہمی عزت کی بنیاد پر استوار ہوں گے لیکن کسی بھی فوجی موجودگی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ماہرین کے مطابق بگرام ایئر بیس کے معاملے پر امریکہ اور افغانستان کے درمیان تناؤ میں اضافہ خطے کے لیے نئے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ چین اور روس بھی امریکی عزائم پر تشویش کا اظہار کر سکتے ہیں، جبکہ طالبان اس معاملے کو اپنی خودمختاری پر براہِ راست حملہ تصور کر رہے ہیں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی یہ دھمکی نہ صرف افغان حکومت کے لیے چیلنج ہے بلکہ آئندہ امریکی صدارتی انتخابی مہم میں بھی ایک اہم نکتہ بن سکتی ہے

متعلقہ پوسٹ