دوحہ واقعہ: نیتن یاہو کی باضابطہ معافی، قطر کا مثبت ردِعمل

Screenshot 2025 09 30 at 13.16.26

اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے قطر کے ایک شہری کے قتل پر باضابطہ طور پر معافی مانگی ہے۔ یہ واقعہ اسی ماہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اس وقت پیش آیا جب اسرائیل نے وہاں موجود حماس کے رہنماؤں پر ایک بڑے حملے کی کارروائی کی۔ حملے کے دوران ایک قطری شہری جاں بحق ہوا تھا جس پر نہ صرف قطر بلکہ عالمی سطح پر بھی شدید مذمت سامنے آئی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق قطر کے وزیرِاعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے پیر کے روز یہ معافی قبول کرلی۔ بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے وائٹ ہاؤس میں اپنی ملاقات کے دوران قطری وزیرِاعظم کو ایک مشترکہ کال کی جس میں معافی کا پیغام پہنچایا گیا۔

ماہرین کے مطابق یہ پیشرفت خطے میں بڑھتی کشیدگی کو کم کرنے اور قطر و اسرائیل کے تعلقات میں پیدا ہونے والی نئی رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دوحہ میں ہونے والے واقعے نے قطر کے عوام میں شدید غم و غصے کو جنم دیا ہے اور مستقبل قریب میں اس کے اثرات خلیجی سفارت کاری پر بھی دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔

قطر نے واضح کیا ہے کہ وہ معافی کو قبول کرتا ہے لیکن شہریوں کے تحفظ کے حوالے سے اپنے مطالبات پر قائم رہے گا۔ دوسری جانب اسرائیلی حکومت نے اس واقعے کو "غیر ارادی نقصان” قرار دیا ہے اور آئندہ ایسے واقعات سے بچنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

متعلقہ پوسٹ