برلن (وائس آف جرمنی) — جرمنی میں ہر سال 3 اکتوبر کو نہ صرف یومِ جمہوریہ کے طور پر منایا جاتا ہے بلکہ 1997 سے یہ دن "مساجد کے خصوصی دن” کے طور پر بھی منایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر جرمن شہریوں کے ساتھ ساتھ دیگر قومیتوں اور مذاہب کے لوگ ملک بھر کی مساجد کا دورہ کرتے ہیں، جہاں انہیں اسلامی عبادات، ثقافت اور تعلیمات سے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔
اس سال بھی جرمنی کے مختلف شہروں میں مساجد کے دروازے عام عوام کے لیے کھولے گئے۔ فرینکفرٹ کی تاریخی نور مسجدجو 1959 میں تعمیر ہوئی نور مسجد میں ہونے والے پروگرام میں فرینکفرٹ کے لارڈ مئیر مسٹر مائیک جوزف اپنے وفد کے ہمراہ شریک ہوئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لارڈ مئیر نے کہا کہ
> "مذاہب کے درمیان روابط بڑھانا اور مکالمہ جاری رکھنا آج کے دور کی اہم ضرورت ہے۔”
انہوں نے مسجد میں آویزاں نعرے "محبت سب سے، نفرت کسی سے نہیں” کو بین المذاہب رواداری اور معاشرتی ہم آہنگی کی بہترین مثال قرار دیا۔ لارڈ مئیر نے احمدیہ جماعت کی سماجی و فلاحی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
نور مسجد میں یہ تقریب صبح 11 بجے سے شام 7 بجے تک جاری رہی۔ اس دوران اسلام اور سائنس کے موضوع پر نمائش، قرآنِ کریم کے 20 سے زائد زبانوں میں تراجم اور اسلامی لٹریچر بھی پیش کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اس موقع پر 100 سے زائد غیر مسلم مہمانوں نے مسجد کا دورہ کیا اور اسلام سے متعلق معلومات حاصل کیں۔
یہ روایت جرمنی میں بین المذاہب مکالمے اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے کا اہم ذریعہ بن چکی ہے۔

