کراچی میں سیکیورٹی خدشات: امریکی اہلکاروں کے لیے اعلیٰ ہوٹلوں میں جانے پر عارضی پابندی

واشنگٹن / کراچی (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) — امریکی حکومت نے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر اپنے سرکاری اہلکاروں پر اعلیٰ درجے کے ہوٹلوں کے دوروں پر عارضی پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ ایک سیکیورٹی الرٹ کے بعد کیا گیا ہے جس میں امریکی قونصل خانے کو ممکنہ حملوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ نے اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں امریکی قونصل خانے نے اپنے عملے کو ہدایت دی ہے کہ وہ شہر کے ممتاز ہوٹلوں سے فی الحال دور رہیں۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ قونصل خانے کو اطلاع ملی ہے کہ کراچی کے مہنگے ہوٹل ممکنہ طور پر حملے کا ہدف بن سکتے ہیں۔محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ وہ دنیا بھر میں موجود امریکی اہلکاروں کی سیکیورٹی کے پیش نظر مخصوص علاقوں، جیسے ہوٹلوں، شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس اور سیاحتی مقامات پر عارضی یا مستقل پابندیاں عائد کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔سیکیورٹی الرٹ میں امریکی عملے کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کم پروفائل رکھیں، رش والے مقامات سے دور رہیں، اور ایسی جگہوں پر اضافی احتیاط برتیں جو غیر ملکیوں میں مقبول ہیں۔واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ اس وقت بھی پاکستان کے لیے ایک سفری انتباہ جاری کیے ہوئے ہے، جس میں امریکی شہریوں کو دہشت گردی، اغوا اور ممکنہ مسلح تصادم کے خطرے کے پیش نظر پاکستان کے سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب خطے میں سیکیورٹی کی صورتحال مسلسل غیر یقینی کا شکار ہے، اور بین الاقوامی برادری پاکستان میں موجود اپنے شہریوں اور عملے کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کر رہی ہے۔

متعلقہ پوسٹ