اسرائیلی وزیرِاعظم کا غزہ پر منصوبہ بند فوجی کارروائی کا دفاع

یروشلم — اتوار کے روز اسرائیلی وزیرِاعظم نے غزہ میں مجوزہ فوجی کارروائی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ "ہمارا مقصد غزہ پر قبضہ نہیں بلکہ غزہ کو آزاد کرانا ہے”۔ انہوں نے یہ مؤقف ایسے وقت میں پیش کیا جب اس منصوبے پر نہ صرف اسرائیل کے اندر بلکہ عالمی سطح پر بھی شدید تنقید اور مذمت بڑھ رہی ہے۔

وزیرِاعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ جسے "جھوٹ کی عالمی مہم” قرار دیتے ہیں، اس کے خلاف ڈٹ کر مؤقف پیش کریں گے۔ ان کے مطابق، یہ مہم اسرائیل کی پالیسیوں اور کارروائیوں کو مسخ کر کے پیش کر رہی ہے اور اس سے بین الاقوامی رائے عامہ کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت کا یہ بیانیہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انسانی حقوق کی تنظیمیں، علاقائی رہنما اور عالمی طاقتیں، غزہ میں کسی بھی بڑے فوجی آپریشن کے ممکنہ انسانی نتائج پر گہری تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔ مخالفین کا کہنا ہے کہ اس کارروائی سے نہ صرف انسانی بحران مزید شدت اختیار کرے گا بلکہ امن کے امکانات بھی کمزور پڑ جائیں گے۔

متعلقہ پوسٹ