پاک–امریکہ توانائی تعاون کا نیا دور

FB IMG 1755681789020


امریکی کمپنیوں کی پاکستان کے تیل، گیس اور معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
پاکستان اور امریکہ کے درمیان توانائی کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے نئی راہیں ہموار ہونے لگیں۔ اسلام آباد میں وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک اور امریکہ کی ناظم الامور نیٹلی اے بیکر کے درمیان اہم ملاقات میں تیل، گیس اور معدنیات کے شعبوں میں سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کے تبادلے اور مشترکہ منصوبہ جات پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
نیٹلی اے بیکر نے کہا کہ امریکی کمپنیاں پاکستان کے توانائی شعبے میں بڑے مواقع دیکھ رہی ہیں۔ ان کے مطابق امریکی سفارتخانہ مقامی اور امریکی کمپنیوں کے درمیان براہِ راست روابط قائم کرنے میں سہولت فراہم کرے گا تاکہ سرمایہ کار زیادہ مؤثر انداز میں منصوبہ بندی کرسکیں۔
وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے امریکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان آنشور اور آفشور تیل و گیس کے نئے بلاکس کے لیے بڈنگ راؤنڈ کر رہی ہے جو بین الاقوامی کمپنیوں کے لیے سنہری موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں شیل آئل اور گیس کے وسیع ذخائر موجود ہیں جنہیں بروئے کار لاکر توانائی میں خودکفالت حاصل کی جا سکتی ہے۔
ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ توانائی کے شعبے میں تعاون کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی ٹرانسفر، تحقیق و ترقی اور سرمایہ کاری کے نئے ماڈلز کو فروغ دیا جائے گا۔ نیٹلی بیکر نے کہا کہ امریکی کمپنیوں کے تجربے اور جدید ٹیکنالوجی سے پاکستان میں توانائی منصوبے بین الاقوامی معیار کے مطابق ہوں گے اور توانائی بحران کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
نیٹلی بیکر نے کہا کہ حالیہ پاک–امریکہ ڈائیلاگ کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات کو معاشی میدان میں فروغ دینا ناگزیر ہے اور توانائی کا شعبہ اس تعاون کی بنیاد بن سکتا ہے۔ علی پرویز ملک کے مطابق یہ شراکت داری نہ صرف سرمایہ کاری کو بڑھائے گی بلکہ مقامی معیشت کو بھی نئی جہت دے گی۔
ماہرین کے مطابق اس شراکت داری کے نتیجے میں پاکستان کوجو فوائد حاصل ہو سکتےان میں توانائی میں خودکفالت اور درآمدی انحصار میں کمی،امریکی مہارت سے جدید ٹیکنالوجی کا حصول ن ئی سرمایہ کاری سے روزگار کے مواقع میں اضافہمعدنیات اور توانائی کے شعبے کی ترقی سے ملکی معیشت کو تقویت ملی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات محض سفارتی پیش رفت نہیں بلکہ پاکستان کے توانائی منظرنامے میں ایک اسٹریٹجک تبدیلی کی بنیاد ہے۔ اگر تعاون کو پائیدار حکمتِ عملی کے تحت آگے بڑھایا گیا تو آنے والے برسوں میں پاکستان خطے کا ایک نمایاں توانائی مرکز بن سکتا ہے۔

متعلقہ پوسٹ